آیت اللہ کمیلی خراسانی کا بیان ، چوتھے بند میں ، سالک کے عمومی آداب کے بارے میں، جس کا عنوان “ہمیشہ با وضو رہیں” ہے.
سالک اگرچہ عورت ہی کیوں نہ ہو اور اپنے مخصوص ایام میں ہی ہو تو یہاں پر حکم دیا گیا ہے کہ وہ با وضو رہے. اگرچہ یہ وضو، نماز والا وضو نہیں ہے اور نہ ہی اسکے ساتھ نماز پڑھی جا سکتی ہے؛ لیکن یہی وضو کرنا اور پھر مصلی عبادت پر بیٹھ کر ذکر خدا کرنا اسکی باطنی تطہیر کے لئے نہایت مفید ہے.
بعض خواتین تین دن، بعض پانچ، بعض سات یا دس روز ماہواری میں گزارتی ہیں.
اگر ان ایام میں وہ وضو نہ کریں اور خدا سے ارتباط برقرار نہ کریں تو پھر ان دس دنوں میں اور کیا کرے گی؟ ہم نے تو یہاں تک کہا ہے کہ جو خواتین اربعین کے اذکار(یعنی چالیس دن ذکر خدا کرنا) لیتی ہیں وہ بھی ان اذکار کو حتی ماہواری کے ایام میں بھی ترک نہ کریں .
پس یہ دائمی طہارت جو کہ ہم انجام دیتے ہیں ان افراد کیساتھ منافات نہیں رکھتی جو کہ عذر رکھتے ہیں، طہارت کے معنی کی طرف توجہ کریں تو معلوم ہوگا کہ مسئلہ فقط ظاہری طہارت کا نہیں ہے، بلکہ زیادہ زور باطنی طہارت پر دیا گیا ہے. کیونکہ طہارت کا تعلق باطن سے ہے، اسکی طرف ہمیں حتماً توجہ کرنی چاہیئے.
ماخذ: کتاب مشکات دل – اکتالیسواں مطلب۔ اہل سلوک کے لئے عمومی نصیحتیں.